ï·º
دیوانہ وار مانگیے رب سے اٹھا کے ہاتھ
آئیں گے پھول نعت کے تم تک صبا کے ہا تھ
لکھنے سے پہلے نعت کے آنکھیں ہوں باوضو
آئیں گے تب ہی غیب سے گوہر ثنا کے ، ہا تھ
بنتی نہیں ہے بات عطا کے بنا کبھی
آتا نہیں ہے کچھ بھی سوائے عطا کے ہا تھ
اک چشم التفات ادھر بھی ذرا Ø+ضورؐ
امت کی سمت بڑھ گئے مکر و ریا کے ہا تھ
الفت ملی ہے آپ کی سب کچھ عطا ہوا
اب کیا کمی رہی جو اٹھائیں دعاکے ہا تھ
سیلابِ عشقِ شافعِ Ù…Ø+شر ہے میرے گرد
’’دیکھے تو مجھ کو نار جہنم لگا کے ہاتھ‘‘
وہ فیصلے خدا کی رضا آسؔ بن گئے
جن فیصلوں Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں اٹھے مصطفےٰ Ú©Û’ ہا تھ
ï·º